Posts

Showing posts from 2020

"AMIT KUMAR THE UNEXPLORED LEGEND"

Image
"Amit Kumar The Unexplored Legend" Music has no boundaries . No matter what language, genre, rhythm, it can always find a way to everyone's heart. I am from Kasur, Pakistan it's a small city near Lahore and called Mini Gwalior is due to its contribution to sub-continent music. Kasur is famous due to its rich history and Sufi saint Bulleh Shah. Patiala Gharana of Kasur has produced some legends like "Ustad Bade Ghulam Ali Khan", "Noor Jehan", Ustad Barkat, Ustad Mubarak, Ustad Kaly Khan, and many more. I was born in 1986 so my affiliation with music is natural because  "Melody is in the air of Kasur". Listening to classical and old music in this era is adopted from my late father. I still used to listen to music from Pakistan and India starting from K.L Sehgal to Arjit Singh & Bade Ghulam Ali Khan to Atif Aslam. My father had nearly 500 of VCR & Audio Cassettes at home, he used to tell me stories regarding music directo...

خوشگوار یادیں پارٹ 2

خوشگوار یادیں پارٹ 2   فروری2002کے آخر میں عید الضحٰی آئی حج والے دن ہم پندرہ لوگ کیمسٹری کا سکول ٹیسٹ دینے پہنچے ہوئے تھے. جمعہ کا دن تھا اور سردی تھی ٹیسٹ 2 بجے شروع ہونا تھا تب تک تیاری کرنی تھی پورے سکول کو چھٹیاں تھی ہم چونکہ شاہین سٹوڈنٹ تھے تو ہم پندرہ لڑکوں پر تعلیمی ایمرجنسی نافذ تھی. کیمسٹری کے استاد جناب محمد علی زاہد صاحب جو کہ بہت سخت تھے انکا ڈر بھی بہت تھا کیمسٹری کے علاوہ بیالوجی بھی انکے پاس تھی . خیر ہم ٹیسٹ کی تیاری کرنا شروع ہوگئے پتہ چلا کہ پییپر علامہ اقبال سکول جو کہ ہمارے سکول کا کمپیٹیٹر تھا وہاں سے تیار ہوکر آیا ہے اور پرنسپل آفس کی الماری میں پڑا ہے. ہم میں سے دو لڑکوں نے پیپر اڑانے کی حامی بھر لی ہم سب مطمئن ہوکر اپنا گپیوں میں مصروف ہوگئے. جمعہ کے ٹائم جب سب لوگ جمعہ پڑھنے چلے گئے تو ہم نے پیپر نکال لیا اور سب سوال دیکھ کر ان کو رٹہ مارنے لگ گئے. سوا دو بجے جب پیپر آیا تو وہ مختلف تھا. سب ایک دوسرے کی طرف دیکھنے لگ گئے. جیسے تیسے پیپر حل کیا اور عید کے دوسرے دن ہمیں صبح نو بجے سکول آنے کا حکم ملا کہ سکول آکر بیالوجی کی تیاری کرو اور دو بجے پی...

خوشگوار یادیں

خوشگوار یادیں پارٹ1 بہت دنوں سے دل کر رہا تھا کہ زندگی کی خوشگوار یادوں کے حوالے سے کچھ لکھا جائے. آج فرصت ملی ہے تو پہلا واقعہ پیش خدمت ہے جو جب بھی یاد آتا ہے لبوں پر ہنسی بکھیر دیتا . یہ واقع مارچ 2002 کے پہلے ہفتے کا ہے جب ہن میڑک کے سالانہ امتحانات دے رہے تھے.   غالباً اردو کا پیپر دینے کے بعد فزکس کے پیپر سے قبل ایک چھٹی تھی . ہم سکول میں بیٹھ کر تیاری کر رہے تھے کچھ دوست سکول کی ایک اور بلڈنگ " چوہان منزل" میں پڑھ رہے تھے. اسی بلڈنگ میں دوردراز سے آنے والوں کے لیے رہائش کا انتظام بھی تھا. رات کے تقریباً 8 کے بعد کا ٹائم تھا اور کافی ٹھنڈ بھی تھی جب میں سب دوست جو کہ پندرہ کے قریب تھے ان کے قابو آگیا کہ چائے پلاو. میں چائے نہیں پیتا تو پہلے ٹال مٹول سے کام لیتا گیا مگر کوئی فرق نا پڑا آخر میں نے ہار مان لی اور اپنے ذہین میں ایک پلان بنا لیا . ہوٹل سکول سے کوئی 100 میٹر دور تھا. میرا خیال تھا کہ میں ان سب کو چکمہ دے کر بھاگ جاؤں گا اور میں نے یہی کیا مین روڈ پر آتے ہی دور لگانے کی کوشش کی مگر سب لوگ جیسے پہلے ہی تیار تھے انھوں نے پکڑ لیا اور چار دوستوں نے مجھے ...

Ertugrul Ghazi ارطغرل غازی

Image
ارطغرل غازی                               ارطغرل غازی خلافت عثمانیہ کے بانی ہیں, آپکی پیدائش 1188 عیسوی میں ہوئی اور وفات 1280 عیسوی میں کچھ کتابیں 1281 بتاتی ہیں, آپ کے تین بیٹے تھے گوھر, شھریار اور عثمان اور آپکے اسی بیٹے       عثمان   نے 1291 یعنی ارطغرل اپنے والد کی وفات کے 10 سال بعد خلافت بنائی اور ارطغرل کے اسی بیٹے عثمان کے نام سے ہی خلافت کا نام خلافت عثمانیہ رکھا گیا لیکن خلافت کی بنیاد ارطغرل غازی رکھ کے گئے تھے۔    اسکے بعد اسی خلافت نے 1291 عیسوی سے لیکے 1924 تک , 600 سال تک ان ترکوں کی تلواروں نے امت مسلمہ کا دفاع کیا۔                   ارطغرل غازی کا خاندان وسطی ایشیاء سے یہاں آیا تھا اور انکے جدِ امجد اوز خان             کے بارہ   بیٹے  تھے ج...