Posts

ہندوستان میں مغلیہ دور میں تعلیم

  ہندوستان میں مغلیہ دور میں تعلیم : مغلوں کے آنے کے ساتھ ہی تعلیمی اور ثقافتی سرگرمیوں کو بہت فروغ ملا۔ بابر، پہلا مغل حکمران، ادبی ذوق رکھنے والا آدمی تھا اور فارسی، عربی اور ترکی کا کامل علم رکھتا تھا۔ ان کی یادداشتیں بڑی ادبی اہمیت کا حامل کام ہے۔انہیں تعلیم سے بے پناہ لگاؤ تھا اور انہوں نے کئی سکولوں اور کالجوں کی مرمت کروائی۔ انہوں نے کئی نئے تعلیمی ادارے بھی قائم کئے۔ تعلیم سے بے پناہ محبت کے باوجود بابر زیادہ کام نہ کرسکا کیونکہ اس کا دور حکومت صرف چار سال تک ہی رہا۔ ہمایوں (1530-1556 عیسوی) بھی اپنے والد کی طرح ایک عظیم عالم تھا۔ انہوں نے فن اور ادب کے انسانوں کو سرپرستی فراہم کی۔ بہت سی سیاسی مشکلات کے باوجود انہوں نے تعلیم کے لیے گراں قدر خدمات سرانجام دیں۔ اس نے دہلی میں ایک کالج قائم کیا اور شیخ حسین کو اس کا پرنسپل مقرر کیا۔اس کو علماء و مشائخ کی صحبت کا شوق تھا اور علمی مشاغل میں بہت وقت گزارتے تھے۔ انہیں کتابیں جمع کرنے کا بھی شوق تھا اور ایک خوبصورت لائبریری بھی قائم کی۔ تعلیم کی اس دلچسپی کے اعتراف میں ان کے مقبرے کو ایک مدرسہ فراہم کیا گیا۔ شیر شاہ سوری، ...

90s Music Nostalgia Unleashed

  For fans of music in the Indian subcontinent, the 1990s were a memorable decade because of the explosion of creativity and invention that took place in the music industries of Pakistan and India at this time. We might claim that the 1990s was the final decade in which authentic music appeared. A diverse range of musical styles, including pop, rock, ghazals, qawwalis, and everything in between, defined this time period. We'll take a trip down memory lane to explore the alluring world of Indian and Pakistani music from the 1990s and its enduring influence on the cultural landscape in this article. A thriving pop music culture known as "Indi-pop" emerged in Pakistan and India throughout the 1990s. The classical and folk music of India and Pakistan was combined with modern Western beats to create this genre. With their engaging compositions and visually appealing music videos, artists like Nazia Hassan, Junaid Jamshed, Alisha Chinai, Baba Sehgal, and Shaan rose to fame. ...

"AMIT KUMAR THE UNEXPLORED LEGEND"

Image
"Amit Kumar The Unexplored Legend" Music has no boundaries . No matter what language, genre, rhythm, it can always find a way to everyone's heart. I am from Kasur, Pakistan it's a small city near Lahore and called Mini Gwalior is due to its contribution to sub-continent music. Kasur is famous due to its rich history and Sufi saint Bulleh Shah. Patiala Gharana of Kasur has produced some legends like "Ustad Bade Ghulam Ali Khan", "Noor Jehan", Ustad Barkat, Ustad Mubarak, Ustad Kaly Khan, and many more. I was born in 1986 so my affiliation with music is natural because  "Melody is in the air of Kasur". Listening to classical and old music in this era is adopted from my late father. I still used to listen to music from Pakistan and India starting from K.L Sehgal to Arjit Singh & Bade Ghulam Ali Khan to Atif Aslam. My father had nearly 500 of VCR & Audio Cassettes at home, he used to tell me stories regarding music directo...

خوشگوار یادیں پارٹ 2

خوشگوار یادیں پارٹ 2   فروری2002کے آخر میں عید الضحٰی آئی حج والے دن ہم پندرہ لوگ کیمسٹری کا سکول ٹیسٹ دینے پہنچے ہوئے تھے. جمعہ کا دن تھا اور سردی تھی ٹیسٹ 2 بجے شروع ہونا تھا تب تک تیاری کرنی تھی پورے سکول کو چھٹیاں تھی ہم چونکہ شاہین سٹوڈنٹ تھے تو ہم پندرہ لڑکوں پر تعلیمی ایمرجنسی نافذ تھی. کیمسٹری کے استاد جناب محمد علی زاہد صاحب جو کہ بہت سخت تھے انکا ڈر بھی بہت تھا کیمسٹری کے علاوہ بیالوجی بھی انکے پاس تھی . خیر ہم ٹیسٹ کی تیاری کرنا شروع ہوگئے پتہ چلا کہ پییپر علامہ اقبال سکول جو کہ ہمارے سکول کا کمپیٹیٹر تھا وہاں سے تیار ہوکر آیا ہے اور پرنسپل آفس کی الماری میں پڑا ہے. ہم میں سے دو لڑکوں نے پیپر اڑانے کی حامی بھر لی ہم سب مطمئن ہوکر اپنا گپیوں میں مصروف ہوگئے. جمعہ کے ٹائم جب سب لوگ جمعہ پڑھنے چلے گئے تو ہم نے پیپر نکال لیا اور سب سوال دیکھ کر ان کو رٹہ مارنے لگ گئے. سوا دو بجے جب پیپر آیا تو وہ مختلف تھا. سب ایک دوسرے کی طرف دیکھنے لگ گئے. جیسے تیسے پیپر حل کیا اور عید کے دوسرے دن ہمیں صبح نو بجے سکول آنے کا حکم ملا کہ سکول آکر بیالوجی کی تیاری کرو اور دو بجے پی...